Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

ٹھہرئیے! کہیں کوئی بچہ حادثہ کا شکار نہ ہوجائے

ماہنامہ عبقری - اگست 2014ء

بچوں کو سمجھائیں کہ ان کھلے گٹروں سے دور ہٹ کر چلیں اور اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کو بھی ان سے بچا کر چلائیں۔بہت چھوٹے بچوں کو گلی میں یا سڑک پر گود سے نہ اتاریں۔ چھوٹے بچوں کو اکیلے نہ جانے دیں۔
ایم زاہد

کسی بھی ماں کیلئے اس سے زیادہ بڑا سانحہ ہو ہی نہیں سکتا کہ اس کا بچہ کسی حادثے کا شکار ہوجائے مگر اس کے باوجود اکثر اوقات ماؤں سے نادانستگی میں ایسی غلطیاں ہوجاتی ہیں جن کا خمیازہ تمام عمر بھگتنا پڑتا ہے۔ آئیے! دیکھتے ہیں کہ ہم سے کہاں غلطی ہوجاتی ہے کہ معصوم بچے اس قسم کے حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں۔
فلیٹ یا بلند عمارتوں سے نیچے گرجانا: اس قسم کے حادثات بہت عام اور خطرناک بھی  بہت ہیں۔ اس میں نوے فیصد بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ احتیاطی تدابیر: گیلریوں اور کھڑکیوں وغیرہ کو گرل (سلاخوں) کے بغیر نہ رکھیں کیونکہ اس سے اس قسم کے حادثات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اوپری منزل کی گیلری وغیرہ کے قریب کوئی سٹول یا کرسی نہ رکھیں کہ کوئی بچہ وہاں سے جھانکنے کا شوق کرے۔ بچوں کو سیڑھیوں اور چھت پر نہ کھیلنے دیں۔ انہیں سیڑھیوں کے جنگلے سے پھسلنے سے منع کریں۔ وقتاًفوقتاً کھڑکیوں میں لگی سلاخوں اور جالی کی مضبوطی چیک کرتی رہیں۔
بجلی کا کرنٹ لگنا: بچوں کو کرنٹ لگنے کے ہولناک واقعات میں بہت سے بچوں کی جان چلی جاتی ہے یا پھر اس سے ان کا اعصابی نظام متاثر ہوجاتا ہے۔احتیاطی تدابیر: عام طور پر گرم استری‘ فرش پر پڑے ہوئے تار‘ سوئچ کے سوراخ یا خراب کھلے ہوئے سوئچ وغیرہ بچوں کے لیے حادثات کا باعث بن جاتے ہیں اس لیے استری ہمیشہ بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔ بجلی کے تاروں کو فرش پر گرنے سے روکیں۔ بجلی کے سوئچ اونچائی پر ہوںتاکہ بچے اس میں اپنی انگلی نہ ڈال سکیں۔
الماری یا فریج وغیرہ میں چھپ جانا: اکثر اوقات بچے الماری یا ڈیپ فریزر وغیرہ میں چھپ کر کھیلتے ہیں۔ یہ بہت خطرناک کھیل ہے اور اس میں (خدانخواستہ) بچوں کی جان جاسکتی ہے۔احتیاطی تدابیر: ریفریجریٹر‘ ڈیپ فریزر اور الماری کو تالا لگا کر رکھیں۔
پتنگ یا کبوتر اڑاتے ہوئے حادثہ: اس غلط شوق کی وجہ سے کافی بچے چھت سے گر کر یا سڑک وغیرہ پر بھاگتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ احتیاطی تدابیر: اپنے بچوں کو ان کھیلوں سے دور رکھیں۔ اگر بچہ پھر بھی نہ مانے تو کم از کم ایسے کھیل چار دیواری سے گھرے ہوئے میدان میں کھیلے جائیں۔
دم گھٹنا: بچے بہت نازک ہوتے ہیں اس لیے ان کی سانس تھوڑی سی بے احتیاطی سے بھی رک سکتی ہے اور خدانخواستہ جان بھی جاسکتی ہے۔احتیاطی تدابیر: بچوں کو ہر قسم کے دھوئیں سے دور رکھیں۔ سونے کے دوران بچے کے منہ پر کوئی بھاری چیز مثلاً تکیہ وغیرہ نہ آنے پائے۔ دودھ کی بوتل بچے کے منہ میں لگا کر بچے کا دھیان رکھیں تاکہ دودھ کی بہت زیادہ مقدار بچے کے منہ میں نہ چلی جائے اور سانس کی نالی وغیرہ میں نہ پھنس جائے۔
ناک‘ کان‘ حلق میں چیزوں کا پھنس جائے: اکثر اوقات بچوں کے ناک‘ کان اور حلق وغیرہ میں موتی‘ سکے‘ سوئی‘ چھالیہ‘ سونف‘ بلیڈ اور کوئی نوکدار شے پھنس جاتی ہے۔ یقینی طور پر یہ بہت خطرناک صورت حال ہوتی ہے اور خدانخواستہ اس میں بچے کی جان کو خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔احتیاطی تدابیر: اس قسم کی تمام چیزیں بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔ ایسی چیزیں فرش غیرہ پر نہ پڑی ہوں۔ اگر اس قسم کی کوئی خطرناک شے فرش پر پڑی بھی ہو تو فوراً احتیاط سے اٹھا کر باہر پھینک دیں۔ ایسے حادثے کی صورت میں بچے کو جلدازجلد ہسپتال لے جائیں۔
ڈوب جانا: یہ ایک ایسا حادثہ ہے جس میں بچوں کے ہلاک ہونے کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔ بہت زیادہ چھوٹے بچوں کا پانی سے بھری ہوئی بالٹی‘ ٹب میں گر جانا یا پانی کی ٹینکی وغیرہ میں ڈوب جانا بہت خطرناک حادثہ ہوتا ہے۔ احتیاطی تدابیر: غسل خانے کا دروازہ اس طرح بند ہونا چاہیے کہ چھوٹے بچے اسے خود نہ کھول سکیں۔ پانی سے بھری ہوئی بالٹی یا ٹب وغیرہ کھلی جگہوں پر نہ چھوڑیں۔ پانی کی ٹینکی‘ حوض اور کنویں وغیرہ کے ڈھکن کو مضبوطی سے بند رکھیں اور بچوں کے سامنے مت کھولیں۔
زہریلی ادویات سے اموات: یہ تو تقریباً ہر گھر کا واقعہ ہے کہ بچے آئے دن کوئی نہ کوئی زہریلی چیز کھالیتے ہیں ان سے بچاؤ ضروری ہے ورنہ نتائج بہت خطرناک ہوسکتے ہیں۔ احتیاطی تدابیر: فنائل کی گولیاں‘ سوڈا کاسٹک‘ بلیچ‘ غسل خانے میں استعمال ہونے والا تیزاب‘ مٹی کا تیل‘ چوہے مار ادویات‘ پودوں پر چھڑکنے والی ادویات اور اسپرے وغیرہ کبھی بھی بچوں کی پہنچ میں نہ رکھیں۔
دواؤں کا استعمال: بچے کبھی کبھی ایسی خطرناک دواؤں کو چبا کر نگل لیتے ہیں جو ان کیلئے جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ احتیاطی تدابیر: بچوں کے سامنے دوائیں نہ کھائیں۔ دواؤں کو بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔ پرانی اور استعمال نہ ہونے والی دوائیں پھینک دیں۔
کھلے ہوئے گٹر سے حادثات: ہمارے بہت سارے علاقوں میں ایسا ہوتا ہے کہ گٹر کے ڈھکن کھلے ہوتے ہیں یا چوری وغیرہ ہوجاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے اکثر ناقابل بیان نقصان ہوجاتا ہے اور چھوٹے بچے اس میں گر کر ہلاک ہوجاتے ہیں اس قسم کے حادثات سے بچنے کیلئے بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔احتیاطی تدابیر: بچوں کو سمجھائیں کہ ان کھلے گٹروں سے دور ہٹ کر چلیں اور اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کو بھی ان سے بچا کر چلائیں۔بہت چھوٹے بچوں کو گلی میں یا سڑک پر گود سے نہ اتاریں۔ چھوٹے بچوں کو اکیلے نہ جانے دیں۔ اگر ممکن ہو تو اپنے علاقوں کے کھلے گٹر بند کروائیں۔
آگ اور گیس سے حادثات: آگ اور پانی انسان کے ازلی دشمن ہیں۔ ظاہر ہے بچے بھی اس کی لپیٹ میں آسکتے ہیں اور نہایت ہولناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔احتیاطی تدابیر: باورچی خانے میں کھانا پکاتے ہوئے کبھی بھی بچوں کوساتھ نہ رکھیں اور نہ ہی انہیں باورچی خانے میں آنے دیں۔ باورچی خانے میں اگر کھولتا ہوا پانی یا گرم تیل رکھا ہوا ہو تو بچوں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ وہ باورچی خانے میں جاکر کسی حادثے کا شکار نہ ہوجائیں۔ بچوں کو ماچس ہاتھ میں نہ لینے دیں۔ گیزر کے گرم پانی سے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے گرم پانی کے نل کو مضبوطی سے بند کردیں یا اس پر کوئی سرخ ٹیپ وغیرہ لگادیں اور ضرورت کے وقت ہٹا کر پانی نکال لیں اس طرح بچے گرم پانی سے محفوظ رہیں گے۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 944 reviews.